محبت میں وفاؤں کا یہی انعام ہے صوفیؔ

محبت میں وفاؤں کا یہی انعام ہے صوفیؔ

لیے داغ جدائی حسرت ناکام ہے صوفیؔ

اگر الزام ہے کوئی تو یہ الزام ہے صوفیؔ

کہ تو اپنی شرافت کے لیے بدنام ہے صوفیؔ

ہمیں ہر دور میں تھے گردش ایام کے مارے

مگر ہم سے علاج گردش ایام ہے صوفیؔ

بہ فیض رسم مے خانہ بدلتے ہی رہے ساقی

جو بن مانگے پلائے ساقیٔ گلفام ہے صوفیؔ

کشاکش‌ ہاۓ ہستی نے جسے دیوانگی بخشی

وہ دیوانہ حریف تلخیٔ ایام ہے صوفیؔ

ترے گیتوں کی جھنکاروں سے دنیا گونج تو اٹھی

مگر کاشی کی نگری میں بڑا گمنام ہے صوفیؔ

(493) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghir Ahmad Sufi. is written by Saghir Ahmad Sufi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghir Ahmad Sufi. Free Dowlonad  by Saghir Ahmad Sufi in PDF.