ایک میں ہوں ایک تو ہے با خبر کوئی نہیں

ایک میں ہوں ایک تو ہے با خبر کوئی نہیں

ہاتھ میں دے ہاتھ اپنا سر بسر کوئی نہیں

شام مشفق ہے قریب آ درد کا درماں کریں

رات کے صحرا میں اپنا چارہ گر کوئی نہیں

ریت کے سینہ پہ رہ رہ کر چمک اٹھتا ہے کچھ

اب بہ جز اک نقش پا کے راہ بر کوئی نہیں

موڑ کے بائیں طرف ہے سنگ اندازوں کا شہر

دل سا آئینہ نہ لے جا شیشہ گر کوئی نہیں

جانے یہ آسیب ہے کس کی صدا کا در بہ در

میں یہاں ہوں میں یہاں ہوں دیدہ ور کوئی نہیں

ڈھونڈتے پھرتے ہو کس کو چاند کی مشعل لئے

زندگی اک فاصلہ ہے منتظر کوئی نہیں

(442) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahba Waheed. is written by Sahba Waheed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahba Waheed. Free Dowlonad  by Sahba Waheed in PDF.