اسے یقیں مری باتوں پہ اب نہ آئے گا

اسے یقیں مری باتوں پہ اب نہ آئے گا

مرا لہو ہی میرے بعد حق جتائے گا

وہ بات کرنے سے پہلے ہی زخم دیتا ہے

ہر ایک زخم اسے آئنہ دکھائے گا

یہ کیسی رسم جسے چاہ کے نبھا نہ سکے

زمانہ ہے یہ کسی دن بدل ہی جائے گا

وہ جانتا ہی کہاں ہے میرے قبیلے کو

میری جڑوں کو کریدے گا جان جائے گا

پل صراط سے ہر روز ہے سفر میرا

یہ دیکھنا ہے کہاں تک وہ آزمائے گا

(568) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahiba Sheheryar. is written by Sahiba Sheheryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahiba Sheheryar. Free Dowlonad  by Sahiba Sheheryar in PDF.