آئینہ میرا بدل کر لے گیا

آئینہ میرا بدل کر لے گیا

کس لیے مجھ کو سفر پر لے گیا

سب سکوں میرا سمندر لے گیا

نیند آنکھوں کی چرا کر لے گیا

خالی دامن گھر میں آیا اور پھر

دھوپ جتنی تھی وہ بھر کر لے گیا

میں تعاقب میں رہا جس کے لیے

اس کو کوئی گھر سے باہر لے گیا

جانے اس کو کیا نظر آیا یہاں

باندھ کر میرا ہی وہ گھر لے گیا

گھر تہی دامن وہ جاتا کس طرح

درد و غم جو تھا بچا کر لے گیا

(501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahil Ahmad. is written by Sahil Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahil Ahmad. Free Dowlonad  by Sahil Ahmad in PDF.