چیختی گاتی ہوا کا شور تھا

چیختی گاتی ہوا کا شور تھا

جسم تنہا جانے کیا سوچا کیا

مکڑیوں نے جب کہیں جالا تنا

مکھیوں نے شور برپا کر دیا

وہ خوشی کے راستے کا موڑ تھا

میں بگولہ بن کے رستہ کھوجتا

میں درختوں سے خوشی کا راستہ

جنگلوں میں اب چلوں گا پوچھتا

اپنے ہاتھوں سے ستارے توڑ کر

میں جلاؤں گا گھٹاؤں میں دیا

ہر طرف تو اڑ رہی ہے دھول سی

آنکھ اپنی میں کہاں تک موندتا

(389) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahil Ahmad. is written by Sahil Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahil Ahmad. Free Dowlonad  by Sahil Ahmad in PDF.