کیا پرندے لوٹ کر آئے نہیں

کیا پرندے لوٹ کر آئے نہیں

وہ کسی آواز پر آئے نہیں

شام سے ہی فکر گہری ہو گئی

شہر سے جب لوگ گھر آئے نہیں

سونے سونے ہی کھڑے ہیں سب شجر

اب تلک تو کچھ ثمر آئے نہیں

اب کے وہ ایسے سفر پر کیا گئے

پھر دوبارہ لوٹ کر آئے نہیں

اڑ گئے طائر بلاتا میں رہا

وہ مری دیوار پر آئے نہیں

(468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahil Ahmad. is written by Sahil Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahil Ahmad. Free Dowlonad  by Sahil Ahmad in PDF.