خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے

خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے

تڑپ کے پھر کوئی دامن کو تیرے تھام نہ لے

بس ایک سجدۂ شکرانہ پائے نازک پر

یہ میکدہ ہے یہاں پر خدا کا نام نہ لے

زمانے بھر میں ہیں چرچے مری تباہی کے

میں ڈر رہا ہوں کہیں کوئی تیرا نام نہ لے

مٹا دو شوق سے مجھ کو مگر کہیں تم سے

زمانہ میری تباہی کا انتقام نہ لے

جسے تو دیکھ لے اک بار مست نظروں سے

وہ عمر بھر کبھی ہاتھوں میں اپنے جام نہ لے

رکھوں امید کرم اس سے اب میں کیا ساحرؔ

کہ جب نظر سے بھی ظالم مرا سلام نہ لے

(751) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Bhopali. is written by Sahir Bhopali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Bhopali. Free Dowlonad  by Sahir Bhopali in PDF.