دیر و حرم ہیں منظر آئین‌ اختلاف

دیر و حرم ہیں منظر آئین‌ اختلاف

حق پر سدا نظر ہے مری حین‌ اختلاف

بیرون در ہیں صورت‌ و معنی کے پردہ دار

ہیں پردۂ خفا میں قوانین اختلاف

ہے برقرار گردش دوران روزگار

نیرنگئ خیال ہے آئین‌ اختلاف

ممنون راستی ہے ہر اک نقطۂ نظر

مد نظر جہاں میں ہے تمکین اختلاف

کیا پارہ ہائے پیرہن انس بخیہ ہوں

جب ہوں ادھیڑ بن میں مجانین اختلاف

لازم ہمیں ہے قطع نظر مدح و ذم سے اب

تحسین اتفاق ہے نفرین اختلاف

دلداریاں کہاں ہیں وہ ساحرؔ کبھی جو تھیں

خاطر شکن ہیں اب تو مضامین اختلاف

(445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Dehlavi. is written by Sahir Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Dehlavi. Free Dowlonad  by Sahir Dehlavi in PDF.