صمد کو سراپا صنم دیکھتے ہیں

صمد کو سراپا صنم دیکھتے ہیں

مسمیٰ کو اسما میں ہم دیکھتے ہیں

تجھے کیف مستی میں ہم دیکھتے ہیں

ثلاثہ نظر کا عدم دیکھتے ہیں

ترا حسن اوصاف ہم دیکھتے ہیں

فنا میں بقا دم بدم دیکھتے ہیں

جو ہیں خالی و پر سے سرمست نغمہ

ہم آہنگیٔ کیف و کم دیکھتے ہیں

نظر گاہ تیری ہے آئینہ دل

تجھے حیرتی ہو کے ہم دیکھتے ہیں

فنا ہے فنا مقتضائے محبت

تقاضائے الفت کو ہم دیکھتے ہیں

غبار دل و دیدہ جو پاک کر دے

ہم اس اشک شبنم کو یم دیکھتے ہیں

اٹھا جب سے پندار ہستی کا پردہ

تجھے نور وحدت میں ہم دیکھتے ہیں

مکین مکاں لا مکانی ہے ساحرؔ

ہم انداز دیر و حرم دیکھتے ہیں

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Dehlavi. is written by Sahir Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Dehlavi. Free Dowlonad  by Sahir Dehlavi in PDF.