وہ جس کو ہم نے اپنایا بہت ہے

وہ جس کو ہم نے اپنایا بہت ہے

اسی نے دل کو تڑپایا بہت ہے

ہمارے قتل کی سازش کے درپئے

ہمارا نیک ہم سایہ بہت ہے

دل درد آشنا شوق شہادت

محبت میں یہ سرمایہ بہت ہے

عجب شے ہے چمن زار تمنا

ثمر کوئی نہیں سایہ بہت ہے

خطا اس کی نہیں دل کو ہمیں نے

تمناؤں میں الجھایا بہت ہے

خدا محفوظ رکھے آسماں کو

زمیں کو اس نے جھلسایا بہت ہے

تری یاد آئی ہے تو آج ہم کو

دل گم گشتہ یاد آیا بہت ہے

بہ نام حضرت ناصح بھی اک جام

کہ اس نے وعظ فرمایا بہت ہے

نہ کیوں ٹھکرائیں ہم دنیا کو ساحرؔ

ہمیں بھی اس نے ٹھکرایا بہت ہے

(562) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Hoshiyarpuri. is written by Sahir Hoshiyarpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Hoshiyarpuri. Free Dowlonad  by Sahir Hoshiyarpuri in PDF.