غم حیات کی پہنائیوں سے خوف زدہ

غم حیات کی پہنائیوں سے خوف زدہ

میں عمر بھر رہا ناکامیوں سے خوف زدہ

جہاں بھی دیکھو تعصب کی چل رہی ہے ہوا

ہمارا شہر ہے بلوائیوں سے خوف زدہ

کبھی کسی کا برا ہی نہیں کیا پھر بھی

زمانہ ہے مری خوش حالیوں سے خوف زدہ

کرم تمہارا کوئی بے غرض نہیں ہوتا

ہے دل تمہاری مہربانیوں سے خوف زدہ

الٰہی تجھ کو خبر ہے کہ یہ ترا ساحرؔ

ہے کتنا اپنی پریشانیوں سے خوف زدہ

(648) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Shevi. is written by Sahir Shevi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Shevi. Free Dowlonad  by Sahir Shevi in PDF.