ایسا نہیں ہم سے کبھی لغزش نہیں ہوتی

ایسا نہیں ہم سے کبھی لغزش نہیں ہوتی

پر جھوٹی کبھی ہم سے نمائش نہیں ہوتی

کلیاں بھی نئی سوکھ کے مرجھا گئیں اب تو

مدت سے مرے شہر میں بارش نہیں ہوتی

دھرتی کبھی کانپی کبھی آکاش بھی لرزا

اک شخص کو لیکن ذرا جنبش نہیں ہوتی

کھودو گے زمیں روز تو نکلے گا دفینہ

کوشش جسے کہتے ہیں وہ کوشش نہیں ہوتی

مانا ترے در سے کوئی خالی نہیں جاتا

سیفیؔ یہ مگر کوئی نوازش نہیں ہوتی

(561) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifi Saronji. is written by Saifi Saronji. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifi Saronji. Free Dowlonad  by Saifi Saronji in PDF.