ہمیں خبر ہے وہ مہمان ایک رات کا ہے

ہمیں خبر ہے وہ مہمان ایک رات کا ہے

ہمارے پاس بھی سامان ایک رات کا ہے

سفینے برسوں نہ رکھیں گے ساحلوں پہ قدم

تمہیں گماں ہے کہ طوفان ایک رات کا ہے

ہے ایک شب کی اقامت سرائے دنیا میں

یہ سارا کھیل مری جان ایک رات کا ہے

کھلے گی آنکھ تو سمجھوگے خواب دیکھا تھا

یہ سارا کھیل مری جان ایک رات کا ہے

تمہاری شان ہماری بساط کیا ہے یہاں

شکوہ خسرو خاقان ایک رات کا ہے

بس ایک شب کا اجالا ہے اس کے دامن میں

کہ یہ چراغ نگہبان ایک رات کا ہے

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.