جب تصور میں نہ پائیں گے تمہیں

جب تصور میں نہ پائیں گے تمہیں

پھر کہاں ڈھونڈنے جائیں گے تمہیں

تم نے دیوانہ بنایا مجھ کو

لوگ افسانہ بنائیں گے تمہیں

حسرتو دیکھو یہ ویرانۂ دل

اس نئے گھر میں بسائیں گے تمہیں

میری وحشت مرے غم کے قصے

لوگ کیا کیا نہ سنائیں گے تمہیں

آہ میں کتنا اثر ہوتا ہے

یہ تماشا بھی دکھائیں گے تمہیں

آج کیا بات کہی ہے تم نے

پھر کبھی یاد دلائیں گے تمہیں

سیفؔ یوں چھوڑ چلے ہو محفل

جیسے وہ یاد نہ آئیں گے تمہیں

(447) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.