جیسے دریا میں گہر بولتا ہے

جیسے دریا میں گہر بولتا ہے

سات پردوں میں ہنر بولتا ہے

تیری خاموشی سے دہشت ہے عیاں

تیری آواز میں ڈر بولتا ہے

جاگ اوروں کو جگانے کے لیے

بول جس طرح گجر بولتا ہے

دل کی دھڑکن سے لرزتا ہے بدن

اپنی وحشت میں کھنڈر بولتا ہے

یہ وہی ساعت‌ بیداری ہے

جب دعاؤں میں اثر بولتا ہے

ہو گیا رنگ سخن سے ظاہر

شعر میں خون جگر بولتا ہے

(581) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.