کتنا بیکار تمنا کا سفر ہوتا ہے

کتنا بیکار تمنا کا سفر ہوتا ہے

کل کی امید پہ ہر آج بسر ہوتا ہے

یوں میں سہما ہوا گھبرایا ہوا رہتا ہوں

جیسے ہر وقت کسی بات کا ڈر ہوتا ہے

دن گزرتا ہے تو لگتا ہے بڑا کام ہوا

رات کٹتی ہے تو اک معرکہ سر ہوتا ہے

لوگ کہتے ہیں مقدر کا نوشتہ جس کو

ہم نہیں مانتے ہر چند مگر ہوتا ہے

سیفؔ اس دور میں اتنا بھی غنیمت سمجھو

قید میں روزن دیوار بھی در ہوتا ہے

(684) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.