رخ پہ یوں جھوم کر وہ لٹ جائے

رخ پہ یوں جھوم کر وہ لٹ جائے

خضر دیکھے تو عمر کٹ جائے

اس نظارے سے کیا بچے کوئی

جو نگاہوں سے خود لپٹ جائے

یہ بھی اندھیر ہم نے دیکھا ہے

رات اک زلف میں سمٹ جائے

جانے تجھ سے ادھر بھی کیا کچھ ہے

کاش تو سامنے سے ہٹ جائے

موت نے کھیل ہم کو جانا ہے

کبھی آئے کبھی پلٹ جائے

ڈوبنے تک میں ناامید نہیں

کب نہ جانے ہوا پلٹ جائے

رات گزرے نہ درد دل ٹھہرے

کچھ تو بڑھ جائے کچھ تو گھٹ جائے

ان سے کہہ کر بھی دیکھ لیں غم دل

سیفؔ یہ کام بھی نپٹ جائے

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.