وہ بھی ہمیں سرگراں ملے ہیں

وہ بھی ہمیں سرگراں ملے ہیں

دنیا کے عجیب سلسلے ہیں

گزرے تھے نہ چشم باغباں سے

جو اب کی بہار گل کھلے ہیں

رکتا نہیں سیل گریۂ غم

اے ضبط یہ سب ترے صلے ہیں

کل کیسے جدا ہوئے تھے ہم سے

اور آج کس طرح ملے ہیں

پاس آئے تو اور ہو گئے دور

یہ کتنے عجیب فاصلے ہیں

سنتا نہیں کوئی سیفؔ ورنہ

کہنے کو تو سینکڑوں گلے ہیں

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.