اپنے انجام سے بے خبر زندگی

اپنے انجام سے بے خبر زندگی

رات دن کر رہی ہے سفر زندگی

ان دہکتی چتاؤں کی آغوش میں

کس طرح ہو سکے گی بسر زندگی

آ کے جاتے ہوئے منظروں کی طرح

گھٹتی جاتی ہے شام و سحر زندگی

موت تیرا بہت ہم پہ احسان ہے

تجھ سے پہلی نہ تھی معتبر زندگی

بغض و نفرت کی بڑھتی ہوئی آگ میں

جل رہے ہیں امیدوں کے گھر زندگی

چھوڑ کر اس قفس کو کدھر جائیں گے

ہو گئی اب تو بے بال و پر زندگی

ہم بھی سیلانیؔ بھٹکا کیے عمر بھر

لے گئی جب ادھر سے ادھر زندگی

(404) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sailani Sevte. is written by Sailani Sevte. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sailani Sevte. Free Dowlonad  by Sailani Sevte in PDF.