دیار حبس میں بجھتے ہوئے چراغوں کو

دیار حبس میں بجھتے ہوئے چراغوں کو

ذرا سہارا ہوا کا ملے چراغوں کو

بجھے چراغوں کی سرگوشیوں میں خطرہ ہے

ہوا بھی کان لگا کر سنے چراغوں کو

دکھا نہ پائیں جو رستہ کسی مسافر کو

تو کیا کرے کوئی رہ میں پڑے چراغوں کو

تمہارے بس میں نہیں ہے تو روشنی دوں گا

چراغ بن کے جو اترے کہے چراغوں کو

پلٹ کے آئے اندھیروں کو مات دے کر ہم

ہماری راہ میں کوئی رکھے چراغوں کو

(413) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saim Ji. is written by Saim Ji. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saim Ji. Free Dowlonad  by Saim Ji in PDF.