نہیں ہے یاد کہ وہ یاد کب نہیں آیا

نہیں ہے یاد کہ وہ یاد کب نہیں آیا

اسے بھلا کے میں جی لوں یہ ڈھب نہیں آیا

یہ سب غلط ہے کہ سنتا نہیں کسی کی وہ

یہ سچ نہیں کہ پکارا تو رب نہیں آیا

وہ یوں تو آتا ہے جاتا ہے میری سانسوں میں

بلایا ویسے اسے جب وہ تب نہیں آیا

کسی کو رزق نہ پہنچا ہو شام سے پہلے

ابھی زمین پہ ایسا غضب نہیں آیا

میں بے لحاظ ہوں شاید تبھی اکیلا ہوں

مرے مزاج میں اب تک ادب نہیں آیا

بھلا چکا ہوں میں صائمؔ ہزار باتوں کو

رہا ہے یاد بس اتنا وہ جب نہیں آیا

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saim Ji. is written by Saim Ji. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saim Ji. Free Dowlonad  by Saim Ji in PDF.