کچھ بے نام تعلق جن کو نام اچھا سا دینے میں

کچھ بے نام تعلق جن کو نام اچھا سا دینے میں

میں تو ساری بکھر گئی ہوں گھر کو اکٹھا رکھنے میں

دائرہ منفی مثبت کا تو اپنی جگہ مکمل ہے

کوئی برقی رو دوڑا دے اس بے جان سے ناطے میں

کون احساس کی لو بخشے گا روکھے پھیکے منظر کو

کون پروئے گا جذبوں کے موتی حرف کے دھاگے میں

ایسا کیا اندھیر مچا ہے میرے زخم نہیں بھرتے

لوگ تو پارہ پارہ ہو کر جڑ جاتے ہیں لمحے میں

رنج کی اک بے موسم ٹہنی دل سے یوں پیوستہ ہے

پوری شاخ ہری ہو جائے ایک سرا چھو لینے میں

اوپر سے خاموشی اوڑھ کے پھرتے ہیں جو لوگ وہی

دھجی دھجی پھرتے ہیں اندر کے پاگل خانے میں

سیلابوں کی ریت سے جس کو تو نے عبث نمناک کیا

دھیرے بہتا اک دریا بن اس صحرا کے سینے میں

بارش ایک پڑے تو باہر آپے سے ہو جاتی ہے

جس مخلوق نے آنکھیں کھولیں دھرتی کے تہہ خانے میں

(485) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saima Asma. is written by Saima Asma. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saima Asma. Free Dowlonad  by Saima Asma in PDF.