سوچ کی لہروں کا مجمع ٹھیک ہے

سوچ کی لہروں کا مجمع ٹھیک ہے

زندگی کا مسئلہ باریک ہے

اشک ریزی کی مجھے عادت نہیں

غم برائے غم مری تضحیک ہے

ہم کو پھولوں کی سند مل جائے گی

خوشبوؤں کا مدرسہ نزدیک ہے

میرے زخموں کی انا ہے مختلف

تیری ہمدردی کا مرہم بھیک ہے

اپنی کوشش تو چمکتی ہے مگر

کامیابی کی گلی تاریک ہے

مسکراہٹ کے تعاقب میں اثرؔ

آنسوؤں کی دل شکن تحریک ہے

(444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Asar. is written by Sajid Asar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Asar. Free Dowlonad  by Sajid Asar in PDF.