رہتا ہے آس پاس سویرے سے شام تک

رہتا ہے آس پاس سویرے سے شام تک

دفتر میں میرا باس سویرے سے شام تک

لگتی رہی کلاس سویرے سے شام تک

ہوتی رہی میں پاس سویرے سے شام تک

مجھ کو تو عید میں بھی فراغت کہاں ملی

لڑتی رہی ہے ساس سویرے سے شام تک

بچوں کی دیکھ بھال بھرے گھر کا کام کاج

رہتی ہوں بد حواس سویرے سے شام تک

سجنیؔ کی بات کا اسے آیا نہیں یقین

کرتا رہا کراس سویرے سے شام تک

(593) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Sajni. is written by Sajid Sajni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Sajni. Free Dowlonad  by Sajid Sajni in PDF.