اک درد سب کے درد کا مظہر لگا مجھے

اک درد سب کے درد کا مظہر لگا مجھے

دریا سمندروں کا شناور لگا مجھے

مجھ کو خلا کے پار سے آتی ہے اک صدا

اے رہرو خیال ذرا پر لگا مجھے

یہ اور بات میں نے کھنگالا انہیں بہت

ان پانیوں سے ڈر ہے برابر لگا مجھے

زخمی افق دھوئیں کی کمند اونگھتے درخت

منظر کی زد میں آ کے بڑا ڈر لگا مجھے

وہ دن کہاں کہ اس کو سر شام دیکھ لوں

پچھلے پہر کا چاند مقدر لگا مجھے

اس کی جبیں پہ دیکھا تو سجادؔ کیا کہوں

دھبہ بھی روشنی کا سمندر لگا مجھے

(500) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Babar. is written by Sajjad Babar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Babar. Free Dowlonad  by Sajjad Babar in PDF.