کھول کر بات کا بھرم دونوں

کھول کر بات کا بھرم دونوں

کم سخن ہو گئے ہیں ہم دونوں

ہو گئے اب جدا تو کیا کہیے

تھے خطا کار بیش و کم دونوں

جب ملیں گے تو بھول جائیں گے

جو ابھی سوچتے ہیں ہم دونوں

دفعتاً سامنا ہوا اپنا

جی اٹھے جیسے ایک دم دونوں

ہجرت و ہجر سے بچائے خدا

مجھ کو لاحق ہیں آج غم دونوں

اب یہی ایک راہ بچتی ہے

بس یہیں روک لیں قدم دونوں

مجھ پہ گزرا ہے وقت ہجر و وصال

دل نے دیکھے ہیں زیر و بم دونوں

جب نمٹ جائیں گے یہ ہنگامے

پھر سے ہو جائیں گے بہم دونوں

(456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baluch. is written by Sajjad Baluch. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baluch. Free Dowlonad  by Sajjad Baluch in PDF.