عہد وفا سبک ہوا رنگ وفا کے ساتھ ساتھ

عہد وفا سبک ہوا رنگ وفا کے ساتھ ساتھ

روح سخن بدل گئی طرز ادا کے ساتھ ساتھ

سر میں لیے تری ہوا عازم شہر دل چلا

نکہت گل کے ہم رکاب موج صبا کے ساتھ ساتھ

ڈھنگ بدلتے جائیں گے رنگ مچلتے آئیں گے

لغزش پا کی طرز میں رنگ حنا کے ساتھ ساتھ

ایک ترے خیال نے فکر کو پر لگا دیے

ہم بھی ہواؤں میں رہے موج ہوا کے ساتھ ساتھ

تا یہ سفر حیات کا مقصد زندگی بنے

چاہیے مرکز نگاہ گردش پا کے ساتھ ساتھ

لذت نا امیدی شوق بھی مستقل تو ہو

ترک طلب بھی کیجیے ترک دعا کے ساتھ ساتھ

آپ ہی کہہ کے سنتے ہیں آپ ہی سن کے ہنستے ہیں

اپنی ہی بازگشت ہیں اپنی صدا کے ساتھ ساتھ

حق بھی ہے مصلحت طلب رخ پہ ہوائے دہر کے

چلتے ہیں اب خدا پرست خلق خدا کے ساتھ ساتھ

باقرؔ کم عیار کی قدر کہاں تھی زیست میں

اٹھ کے خموش چل دیا وہ بھی قضا کے ساتھ ساتھ

(459) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.