ہے دکان شوق بھری ہوئی کوئی مہرباں ہو تو لے کے آ

ہے دکان شوق بھری ہوئی کوئی مہرباں ہو تو لے کے آ

زر داغ دل کا سوال ہے کوئی نقد جاں ہو تو لے کے آ

رہی یہ فضا تو جئیں گے کیا کوئی اب بنائے دگر اٹھا

کوئی ہو زمیں تو نکال اسے کوئی آسماں ہو تو لے کے آ

جو ہو ذوق درد کا یہ سماں تو اچھال دے کوئی آسماں

ترے داغ دل مہ و مہر میں کہیں کہکشاں ہو تو لے کے آ

یہ ہے شام موسم درد کی یہ ہے صبح چہرۂ زرد کی

ہے بہار پر غم زندگی کوئی دل خزاں ہو تو لے کے آ

یہ سفر ہے منزل شوق کا کوئی ہم سفر کوئی ہم رہی

کسی دل شکستہ کو ساتھ لے کوئی سرگراں ہو تو لے کے آ

یوں ہی اپنے آپ سے گفتگو جو رہی تو پھر نہ رہے گا تو

کوئی ہم خیال تلاش کر کوئی ہم زباں ہو تو لے کے آ

ذرا خود سے باقرؔ بے نوا تو نکل کہ طے ہو معاملہ

انہیں مل یہ لوگ ہیں اہل دل غم رائگاں ہو تو لے کے آ

(424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.