حاصل زیست عشق ہی تو نہیں

حاصل زیست عشق ہی تو نہیں

چشم و ابرو ہی زندگی تو نہیں

زلف شب رنگ و چشم سحر‌ انداز

یہ بہت کچھ ہیں پر یہی تو نہیں

میرے لب تک ترے تغافل کی

بات آئی مگر کہی تو نہیں

آپ ناراض ہو گئے اتنا

یہ کوئی ایسی بات بھی تو نہیں

کٹ ہی جائے گی یہ بھی اے باقرؔ

ہجر کی رات دائمی تو نہیں

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.