ہم راز گرفتاری دل جان گئے ہیں

ہم راز گرفتاری دل جان گئے ہیں

پھر بھی تری آنکھوں کا کہا مان گئے ہیں

تو شعلۂ جاں نکہت غم صوت طلب ہے

ہم جان تمنا تجھے پہچان گئے ہیں

کیا کیا نہ ترے شوق میں ٹوٹے ہیں یہاں کفر

کیا کیا نہ تری راہ میں ایمان گئے ہیں

اس رقص میں شعلے کے کوئی سحر تو ہوگا

پروانے بڑی آن سے قربان گئے ہیں

کھینچے ہے مجھے دست جنوں دشت طلب میں

دامن جو بچائے ہیں گریبان گئے ہیں

باقرؔ ہے اسی گرد رہ دل کا پرستار

جس راہ سے کچھ صاحب دیوان گئے ہیں

(437) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.