جرم اظہار تمنا آنکھ کے سر آ گیا

جرم اظہار تمنا آنکھ کے سر آ گیا

چور جو دل میں چھپا تھا آج باہر آ گیا

میرے لفظوں میں حرارت میرے لہجے میں مٹھاس

جو کچھ ان آنکھوں میں تھا میرے لبوں پر آ گیا

جن کی تعبیروں میں تھی اک عمر کی وارفتگی

پھر نگاہوں میں انہیں خوابوں کا منظر آ گیا

شہر کے آباد سناٹوں کی وحشت دیکھ کر

دل کو جانے کیا ہوا میں شام سے گھر آ گیا

پہلے چادر کی ہوس میں پاؤں پھیلائے بہت

اب یہ دکھ ہے پاؤں کیوں چادر سے باہر آ گیا

ہم دوانوں کے لیے تھیں وسعتیں ہی وسعتیں

ختم جب صحرا ہوا آگے سمندر آ گیا

تم نے باقرؔ دل کا دروازہ کھلا رکھا تھا کیوں

جس کو آنا تھا وہ آخر درد بن کر آ گیا

(382) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.