ستم تو کرتا ہے لیکن دعا بھی دیتا ہے

ستم تو کرتا ہے لیکن دعا بھی دیتا ہے

مرا حریف مجھے حوصلہ بھی دیتا ہے

ہے جس کا ایک تبسم قرار جاں اپنا

اسی کا طرز تغافل رلا بھی دیتا ہے

بجا کہ ہجر کا عالم عذاب ہے یارو

مگر یہ عرصۂ فرقت مزا بھی دیتا ہے

ہے دل نواز غضب کا مگر یہ شعلۂ عشق

کبھی شگوفۂ دل کو جلا بھی دیتا ہے

کبھی ہے موت میں پنہاں نجات کا پہلو

کبھی وہ زیست کی صورت سزا بھی دیتا ہے

(409) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Syed. is written by Sajjad Syed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Syed. Free Dowlonad  by Sajjad Syed in PDF.