کبھی کبھی

کبھی کبھی بے حد ڈر لگتا ہے

کہ دوستی کے سب روپہلے رشتے

پیار کے سارے سنہرے بندھن

سوکھی ٹہنیوں کی طرح

چٹخ کر ٹوٹ نہ جائیں

آنکھیں کھلیں، بند ہوں دیکھیں

لیکن باتیں کرنا چھوڑ دیں

ہاتھ کام کریں

انگلیاں دنیا بھر کے قضیے لکھیں

مگر پھول جیسے بچوں کے

ڈگمگاتے چھوٹے چھوٹے پیروں کو

سہارا دینا بھول جائیں

اور سہانی شبنمی راتوں میں

جب روشنیاں گل ہو جائیں

تارے موتیا چمیلی کی طرح مہکیں

پریت کی ریت

نبھائی نہ جائے

دلوں میں کٹھورتا گھر کر لے

من کے چنچل سوتے سوکھ جائیں

یہی موت ہے!

اس دوسری سے

بہت زیادہ بری

جس پر سب آنسو بہاتے ہیں

ارتھی اٹھتی ہے

چتا سلگتی ہے

قبروں پر پھول چڑھائے جاتے ہیں

چراغ جلتے ہیں

لیکن یہ، یہ تو

تنہائی کے بھیانک مقبرے ہیں

دائمی قید ہے

جس کے گول گنبد سے

اپنی چیخوں کی بھی

بازگشت نہیں آتی

کبھی کبھی بے حد ڈر لگتا ہے

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Zaheer. is written by Sajjad Zaheer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Zaheer. Free Dowlonad  by Sajjad Zaheer in PDF.