نرالی راتیں

کالی، جگمگاتی، نرالی راتیں

رس بھری، مدماتی راتیں

رات کی رانی خوشبو سے بھری

تاروں کی مدھم نورانی چھاؤں میں

ہلکی ٹھنڈی راتیں

بیساکھی ہواؤں

''سارنگی کی لمبی الکسی سسکیوں''

پیار کے رازوں سے بوجھل

کہانی راتیں

کہاں کھو گئیں ہیں یارب؟

کھو جائیں

تو پھر کھو جائیں

لیکن وہ من موہک گھڑیاں

خون میں جیسے گھل سی گئی ہیں

وہ لڑکھڑاتے، ادھورے، نامکمل جملے

اب بھی صاف سنائی دیتے ہیں

ابروؤں، پلکوں ماتھے کی شکنوں کے

بانکے ترچھے پل پل بدلتے زاویئے

جو کیا کیا کچھ کہتے تھے

دکھائی دیتے ہیں

وہ نت نئی انوکھی بے انتہا خوشیاں

موجود بھی ہیں زندہ بھی

لیکن درد و الم کی موجیں بن کر

دل کے گوشے گوشے میں پھیل گئی ہیں

یہ تو سنا ہے زہر کبھی امرت بن جاتا ہے

لیکن جب امرت خود زہریلا ہو جائے

پھر آخر کوئی کیسے جئے؟

(704) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Zaheer. is written by Sajjad Zaheer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Zaheer. Free Dowlonad  by Sajjad Zaheer in PDF.