اپنے قاصد کو صبا باندھتے ہیں

اپنے قاصد کو صبا باندھتے ہیں

سچ ہے شاعر بھی ہوا باندھتے ہیں

پھر سر دست مرا خوں ہوگا

پھر وہ ہاتھوں میں حنا باندھتے ہیں

گٹھری پھولوں کی وہ ہو جاتی ہے

جن میں وہ اپنی قبا باندھتے ہیں

اجی دیکھیں دل عاشق تو نہیں

آپ آنچل میں یہ کیا باندھتے ہیں

اے سخیؔ آج تو کچھ خیر نہیں

وہ کمر ہو کے خفا باندھتے ہیں

(403) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.