دم یار تا نزع بھر لیجئے

دم یار تا نزع بھر لیجئے

سخیؔ زندگی تک تو مر لیجئے

دیا دل تو کہنے لگے پھینک کر

کلیجہ میں اپنے یہ دھر لیجئے

مری لاغری پر تو ہنستے ہیں آپ

کمر کی تو اپنی خبر لیجئے

اجل آئے پیچھا چھٹتے شہر کا

کہیں چل کے جنگل میں گھر لیجئے

سخیؔ ہجر جاناں میں کھانا کہاں

غم و درد سے پیٹ بھر لیجئے

(337) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.