دل اسے دے دیا سخیؔ ہی تو ہے

دل اسے دے دیا سخیؔ ہی تو ہے

مرحبا پرورش علی ہی تو ہے

دل دیا ہے دلاوری ہی تو ہے

جان بھی اس کو دیں گے جی ہی تو ہے

کیوں حسینوں کی آنکھ سے نہ لڑے

میری پتلی کی مردمی ہی تو ہے

نہ ہوئی ہم سے عمر بھر سیدھی

ابروئے یار کی کجی ہی تو ہے

عارض اس کا نہ دیکھوں مر جاؤں

زندگی میری عارضی ہی تو ہے

نہ ہنسے وہ نہ گل دہن کا کھلا

ابھی نام خدا کلی ہی تو ہے

کی خطابت کو گر خدا سمجھا

بندہ بھی آخر آدمی ہی تو ہے

گال میں واں ہوا کے صدمہ سے

پڑ گیا نیل نازکی ہی تو ہے

آج کیوں چونک چونک پڑتے ہو

اس مکاں میں فقط سخیؔ ہی تو ہے

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.