سخیؔ سے چھوٹ کر جائیں گے گھر آپ

سخیؔ سے چھوٹ کر جائیں گے گھر آپ

اجی کچھ خیر بھی ہے ہیں کدھر آپ

وہ عاشق ہیں کہ مرنے پر ہمارے

کریں گے یاد ہم کو عمر بھر آپ

پری سمجھیں پری، حوریں کہیں حور

ہوئے کس نور کے پیدا بشر آپ

نہ عاشق ہیں زمانہ میں نہ معشوق

ادھر ہم رہ گئے ہیں اور ادھر آپ

دکھائیں گے ہم اپنی لاغری بھی

ابھی تو دیکھیے اپنی کمر آپ

مرے نالے اگر سننے کا ہے شوق

تو صاحب ہاتھ رکھیے کان پر آپ

رسائی اس کے زلفوں تک نہ ہوگی

سخیؔ بے فائدہ ماریں نہ سر آپ

(358) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.