گھر کی دیواروں کو ہم نے اور اونچا کر لیا

گھر کی دیواروں کو ہم نے اور اونچا کر لیا

شور صد محشر سنا اور خود کو بہرا کر لیا

بند نافہ کی طرح رہتے ہیں اپنے آپ میں

اپنی خوشبو سے معطر دل کا صحرا کر لیا

درد مہجوری کا آئینہ ہے اپنے روبرو

جب نظر آیا نہ تو اپنا تماشا کر لیا

در پہ ہر امید کے پھیلا دیا دامان دل

کج کلاہ زندگی نے خود کو رسوا کر لیا

ہم سمجھتے ہیں ترے ملبوس کی توقیر کو

داغ عریانی نظر آیا تو پردا کر لیا

جب کوئی صورت نظر آئی نہ ہنسنے کی ندیمؔ

غم کی ہر تصویر کو آنکھوں میں یکجا کر لیا

(439) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salahuddin Nadeem. is written by Salahuddin Nadeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salahuddin Nadeem. Free Dowlonad  by Salahuddin Nadeem in PDF.