بن گئی ہے موت کتنی خوش ادا میرے لیے

بن گئی ہے موت کتنی خوش ادا میرے لیے

سر جھکا کر پھول کرتے ہیں دعا میرے لیے

تم نہ مرجھاؤ تو کلیو کل بتا دینا اسے

کچھ سمجھ کر کھوئی کھوئی ہے صبا میرے لیے

میں تو بس ان کے ہی رنگ و نور کا عکاس تھا

مضطرب ہے کیوں ستاروں کی ضیا میرے لیے

میری ہی خاطر تھا عہد ترک آرائش مگر

پھر وہ آئے ہیں کنار آئنہ میرے لیے

جگمگا اٹھتی ہے دل میں اک مقدس روشنی

جب نہیں ہوتا کہیں بھی آسرا میرے لیے

سوچتا ہوں پھر اٹھا لوں بربط کہنہ سلامؔ

منتظر ہے شعر و نغمہ کا خدا میرے لیے

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.