ہوا زمانے کی ساقی بدل تو سکتی ہے

ہوا زمانے کی ساقی بدل تو سکتی ہے

حیات ساغر رنگیں میں ڈھل تو سکتی ہے

بس اک لطیف تبسم بس اک حسین نظر

مریض دل کی یہ حالت سنبھل تو سکتی ہے

جہاں سے چھوڑ رہے ہو مجھے اندھیرے میں

وہیں سے راہ محبت نکل تو سکتی ہے

پھر اپنے غنچۂ زخم جگر کا کیا ہوگا

نسیم صبح مری سمت چل تو سکتی ہے

تری نگاہ کرم کی قسم ہے اب بھی مجھے

یہی یقین کہ دنیا بدل تو سکتی ہے

سلامؔ جام و سبو کی یہ شاعری معلوم

وگرنہ اپنی طبیعت بہل تو سکتی ہے

(443) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.