ان غزالان طرح دار کو کیسے چھوڑوں

ان غزالان طرح دار کو کیسے چھوڑوں

جلوۂ وادئ تاتار کو کیسے چھوڑوں

درد آگیں ہی سہی بربط پس منظر بزم

نشہ ہائے لب و رخسار کو کیسے چھوڑوں

اے تقاضائے غم دہر میں کیسے آؤں

لذت درد غم یار کو کیسے چھوڑوں

میں خزاں میں بھی پرستار رہا ہوں اس کا

موسم گل میں چمن زار کو کیسے چھوڑوں

اے مرے گھر کی فضاؤں سے گریزاں مہتاب

اپنے گھر کے در و دیوار کو کیسے چھوڑوں

ہائے درد دل بیزار کہ ہنگام خمار

دوست کہتے ہیں کہ مے خوار کو کیسے چھوڑوں

آج تو شمع ہواؤں سے یہ کہتی ہے سلامؔ

رات بھاری ہے میں بیمار کو کیسے چھوڑوں

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.