نہ موج بادہ نہ زلفوں نہ ان گھٹاؤں نے

نہ موج بادہ نہ زلفوں نہ ان گھٹاؤں نے

مجھے ڈسا ہے مری شعلہ زا نواؤں نے

غم حیات سے ٹکرا کے گیت بن جانا

سکھا دیا ہے مجھے آپ کی دعاؤں نے

جو کج کلاہ دیار طرب ہیں سب کچھ ہیں

مجھے تو لوٹ لیا ہے مری وفاؤں نے

کبھی کبھی تو سنا ہے ہلا دیے ہیں محل

ہمارے ایسے غریبوں کی التجاؤں نے

تمہارا حسن ہو یا میری شاعری ان کو

امر کیا ہے محبت کی آتماؤں نے

غم حیات و غم دل بہت سہی لیکن

کوئی سوال کیا ہے ابھی گھٹاؤں نے

کسی چمن کسی گل پیرہن کے گھر جائیں

مجھی کو تاک لیا مدھ بھری ہواؤں نے

عجیب بات ہے میں جب بھی کچھ اداس ہوا

دیا سہارا حریفوں کی بد دعاؤں نے

میں بت کدوں سے مقابر میں گرنے والا تھا

مگر سنبھال لیا خوش نظر خداؤں نے

خبر ہے گرم کہ اک ترک لکھنؤ کو سلامؔ

اسیر کر لیا دلی کی اپسراؤں نے

(462) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.