شگفتہ بچوں کا چہرہ دکھائی دینے لگے

شگفتہ بچوں کا چہرہ دکھائی دینے لگے

میں کیا کروں کہ اجالا دکھائی دینے لگے

یہ سخت ظلم ہے مالک کہ صبح ہوتے ہی

تمام گھر میں اندھیرا دکھائی دینے لگے

وہ صرف میں ہوں جو سو جنتیں سجا کر بھی

اداس اداس سا تنہا دکھائی دینے لگے

میں کامیاب جبھی ہوں گا اے رباب حیات

کہ بزم کو ترا نغمہ دکھائی دینے لگے

گلاب اگانے کی عادت سے فائدہ کیا ہے

اگر گلاب میں شعلہ دکھائی دینے لگے

مرا ہی عکس سہی پھر بھی وہ فرشتہ ہے

جو غیر ہو کے بھی اپنا دکھائی دینے لگے

بہت علیل ہو لیکن یہ بزدلی ہے سلامؔ

کہ تم کو موت کا سایہ دکھائی دینے لگے

(447) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.