تھوڑی دیر اے ساقی بزم میں اجالا ہے

تھوڑی دیر اے ساقی بزم میں اجالا ہے

جام خالی ہونے تک چاند ڈھلنے والا ہے

صبح کی حسیں کرنیں ناگ بن کے ڈس لیں گی

میں انہیں سمجھتا ہوں میں نے ان کو پالا ہے

بزم نو کی شمعوں کو یہ خبر نہیں ہوگی

کس نے ظلمت شب کو روشنی میں ڈھالا ہے

کس نے خواب انساں کے نقرئی سفینے کو

سخت تر تلاطم کی زد میں بھی سنبھالا ہے

لوگ ہنس کے کہہ دیں گے میں خراب صہبا تھا

مے کدہ یہ خوش ہوگا اس کا بول بالا ہے

میری فکر کی خوشبو قید ہو نہیں سکتی

یوں تو میرے ہونٹوں پر مصلحت کا تالا ہے

میری موت اے ساقی ارتقا ہے ہستی کا

اک سلامؔ جاتا ہے ایک آنے والا ہے

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Salam Machhli Shahri. is written by Salam Machhli Shahri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Salam Machhli Shahri. Free Dowlonad  by Salam Machhli Shahri in PDF.