میں سر چھپاؤں کہاں سایۂ نظر کے بغیر

میں سر چھپاؤں کہاں سایۂ نظر کے بغیر

کہ تیرے شہر میں رہتا ہوں اور گھر کے بغیر

مجھے وہ شدت احساس دے کہ دیکھ سکوں

تجھے قریب سے اور منت نظر کے بغیر

یہ شہر ذہن سے خالی نمو سے عاری ہے

بلائیں پھرتی ہیں یاں دست و پا و سر کے بغیر

نکل گئے ہیں جو بادل برسنے والے تھے

یہ شہر آب کو ترسے گا چشم تر کے بغیر

کوئی نہیں جو پتا دے دلوں کی حالت کا

کہ سارے شہر کے اخبار ہیں خبر کے بغیر

میں پاؤں توڑ کے بیٹھا رہا کہیں نہ گیا

سلیمؔ منزلیں طے ہو گئیں سفر کے بغیر

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.