نیا مضموں کتاب زیست کا ہوں

نیا مضموں کتاب زیست کا ہوں

نہایت غور سے سوچا گیا ہوں

سنیں مجھ کو تو میں دھڑکن ہوں دل کی

نہیں سنتے تو صحرا کی صدا ہوں

مری جانب کوئی آئے تو پوچھوں

نشان راہ ہوں منزل ہوں کیا ہوں

کسی کو کیا بتاؤں کون ہوں میں

کہ اپنی داستاں بھولا ہوا ہوں

خود اپنی دید سے اندھی ہیں آنکھیں

خود اپنی گونج سے بہرا ہوا ہوں

مری سیرابیوں میں تشنگی ہے

کہ میں دریا ہوں لیکن ریت کا ہوں

وہ رن مجھ میں پڑا ہے خیر و شر کا

کہ اپنی ذات میں اک کربلا ہوں

مرا سینہ ہے چھلنی نے کی صورت

انہیں زخموں سے میں نغمہ سرا ہوں

مجھے شبنم کا آئینہ ملا ہے

اسی میں گل کی صورت دیکھتا ہوں

مری موجودگی سے بندگی ہے

کہ جب سے گم ہوا ہوں میں خدا ہوں

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Ahmed. is written by Saleem Ahmed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Ahmed. Free Dowlonad  by Saleem Ahmed in PDF.