اک ایک لفظ میں کئی پہلو کہاں سے آئے

اک ایک لفظ میں کئی پہلو کہاں سے آئے

جاناں ترے سخن میں یہ جادو کہاں سے آئے

جب تیرگی میں چاند ستارے بھی گم ہوئے

پلکوں کے شامیانے میں جگنو کہاں سے آئے

سلجھا رہا تھا پیچ و خم زندگی مگر

ہاتھوں میں یک بہ یک ترے گیسو کہاں سے آئے

شکوہ نہیں ہے تجھ سے کہ اس رہ گزار میں

سائے نہ ساتھ آئے تو پھر تو کہاں سے آئے

الجھن تمام عمر یہی تھی کہ زیست میں

آئے کہاں سے رنگ کہ خوشبو کہاں سے آئے

صحرا کی طرح خشک تھی پھر اس کے لمس سے

بے اختیار آنکھ میں آنسو کہاں سے آئے

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Faraz. is written by Saleem Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Faraz. Free Dowlonad  by Saleem Faraz in PDF.