ہر چند مرا شوق سفر یوں نہ رہے گا

ہر چند مرا شوق سفر یوں نہ رہے گا

کیا خار سر راہ گزر یوں نہ رہے گا

ممکن ہے تری یاد سلگتی رہے تا عمر

یہ شعلہ شرر بار مگر یوں نہ رہے گا

اس دھوپ میں میری بھی جھلس جائیں گی آنکھیں

تیرا بھی رخ غنچۂ تر یوں نہ رہے گا

موقعہ ہے گل و برگ سجا لو سر مژگاں

ہر فصل میں سر سبز شجر یوں نہ رہے گا

کچھ شعر رقم کرتے چلو لوح جنوں پر

ہر دور میں یہ کار ہنر یوں نہ رہے گا

کچھ لوگ مرے بعد بھی رہ جائیں گے لیکن

صحرا میں کوئی خاک بہ سر یوں نہ رہے گا

خوش آئے سلیمؔ آج اسے میری اسیری

کل تک مگر افسوں کا اثر یوں نہ رہے گا

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Faraz. is written by Saleem Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Faraz. Free Dowlonad  by Saleem Faraz in PDF.