اسے خود کو بدل لینا گوارہ بھی نہیں ہوتا

اسے خود کو بدل لینا گوارہ بھی نہیں ہوتا

ہمارا ایسی دنیا میں گزارہ بھی نہیں ہوتا

ہمیں اس موڑ پر لے آتے ہیں یہ خون کے رشتے

کہ جینے کے علاوہ اور چارہ بھی نہیں ہوتا

یہ سارے چاند سورج ان کے قدموں میں ہی رہتے ہیں

ہمارے ہاتھ میں کیوں ایک تارہ بھی نہیں ہوتا

ڈبو دیتیں ہمیں دریائے ماہ و سال کی موجیں

اس اک لمحے کا جو حاصل سہارا بھی نہیں ہوتا

تعجب ہے کہ ہم اکثر وہیں پر ڈوب جاتے ہیں

جہاں سے دور آنکھوں میں کنارہ بھی نہیں ہوتا

سبھی کو شہر اپنا دلکش‌ و دلچسپ لگتا ہے

اگرچہ وہ سمرقند و بخارا بھی نہیں ہوتا

یہ کن نا آشنا لوگوں کی بستی میں چلے آئے

سخن کیسا کہیں سے اک اشارہ بھی نہیں ہوتا

مخالف موسم دل ہی نہیں ہوتا مسافت میں

موافق کچھ سلیمؔ اپنا ستارہ بھی نہیں ہوتا

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saleem Faraz. is written by Saleem Faraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saleem Faraz. Free Dowlonad  by Saleem Faraz in PDF.